مسلمان فسادی نہیں بلکہ فساد روکنے والے ہوتے ہیں: سید محمد اشرف کچھوچھوی

HomePress Release

مسلمان فسادی نہیں بلکہ فساد روکنے والے ہوتے ہیں: سید محمد اشرف کچھوچھوی

امن قائم رکھنے اور قانون ہاتھ میں نہ لینے کی آل انڈیا علماو مشائخ بورڈ کی اپیل لکھنؤ، ۱۱/جون(پریس ریلیز) آل انڈیاعلماو مشائخ بورڈ کی اپیل ہے کہ

امن قائم رکھنے اور قانون ہاتھ میں نہ لینے کی آل انڈیا علماو مشائخ بورڈ کی اپیل

لکھنؤ، ۱۱/جون(پریس ریلیز)

آل انڈیاعلماو مشائخ بورڈ کی اپیل ہے کہ مسلم سماج کے لوگ سڑکوں پر آکر احتجاج نہ کریں اور کوئی بھی ایسا کام نہ کریں جوہمارے پیغمبر حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے راستے کے خلاف ہو۔ اپنے آپ پر قابو رکھیں اور نماز پڑھنے کے بعد سڑکوں پر نہ آئیں اور کوئی ایسا کام نہ کریں جو اسلامی تعلیمات کے خلاف ہو۔ آج کے حالات میں آپ کو ایسا محفوظ اور پرامن طریقہ اختیار کرنا ہوگا جو ایک مثال بن سکے اور مرکزی حکومت آپ کی باتوں کو ماننے پر مجبور ہو جائے اور ہمارے ملک، ہمارے ہم وطن بھائیوں اور عوام کے جان و مال کسی بھی قسم کے نقصان سے بچ جائے۔اس لیے ہم جس بات کا مطالبہ کر رہے ہیں وہ پر امن طریقے سے زیادہ مؤثر ہوگا ساتھ ہی ضلعی انتظامیہ آپ پر کوئی ایسی کارروائی نہیں کر سکے گی جس سے آنے والی نسلوں کو کسی قسم کا مستقبل میں نقصان پہنچے۔
ہم امن والے پیغمبرکے امتی ہیں،ہم سے ایسا کوئی کام نہ ہو جس سے کوئی ہمارے نبی کے بارے میں،پیاری تعلیمات کے بارے میں بدگمان ہو، آج مسلمانوں کو خود سیرت سے تعلق رکھنے والی کتابیں پڑھنی چاہئے کیونکہ ہمارے نبی کی سیرت ہر مقام پر ہمیں راستہ دکھاتی ہے کہ کیا اور کیسے کیا جانا چاہئے۔تمام علمائے کرام سے اپیل ہے کہ مسجد میں تربیتی اجتماعات منعقد کریں اور جمعہ کے خطاب میں بھی سیرت کو بیان کریں تاکہ لوگوں کو پتہ چلے کہ اسلام امر رسول ہے اس سے ہٹ کر نہیں اور اس سے الگ رہنے والے ہم میں سے نہیں۔
اگر احتجاج کرنا ضروری ہو تو آپ کو گلی محلہ مسجد اور یوم جمعہ کے علاوہ کسی ایسے میدان کا انتخاب کریں جہاں انتظامیہ نے احتجاج کی اجازت دی ہو اور ضلعی انتظامیہ کو پیشگی اطلاع دے کر اپنا احتجاج صحیح طریقے سے درج کرائیں۔اگر انتظامیہ اجازت نہ دیں تو عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا جا سکتا ہے۔ جس قسم کی کارروائی دیکھنے کو مل رہی ہے وہ نا قابل برداشت ہے اس لیے آپ سب سے خصوصی اپیل ہے کہ قانون کے دائرہ میں رہ کر اپنا احتجاج درج کرائیں نہ کہ فساد پھیلا کر کیونکہ فساد کسی بھی مسئلے کا حل نہیں۔
قرآن نے ہمیں دوہری ذمہ داری دی ہے، پہلی یہ کہ زمین پر فساد نہ پھیلائیں، دوسرا یہ کہ فساد کو ختم کرنے اور روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔ اس لیے مسلمان فسادی نہیں بلکہ فساد روکنے والے ہوتے ہیں، اسے سمجھا جائے اور ہوشیار رہا جائے، اس وقت آپکے خلاف سازش ہے اسے سمجھئے کیونکہ مومن غور وفکر کرتے ہیں۔اس لیے آپ سب لوگوں سے خصوصی اپیل ہے کہ امن قائم رکھیں اور اپنی بات حکومت تک پہنچانے کا کام کریں تاکہ آپ بھی محفوظ رہیں اور حکومت بھی آپ کی بات سننے پر مجبور ہو سکے۔

COMMENTS

WORDPRESS: 0
DISQUS: 0