سرزمین نیپال میں بینی پور کے مقام پر آل انڈیا علماء ومشائخ بورڈ کے صدر اور ورلڈ صوفی فورم کے چیئرمین حضرت سید محمد اشرف کچھوچھوی کا خصوصی خطاب پریس ر
سرزمین نیپال میں بینی پور کے مقام پر آل انڈیا علماء ومشائخ بورڈ کے صدر اور ورلڈ صوفی فورم کے چیئرمین حضرت سید محمد اشرف کچھوچھوی کا خصوصی خطاب
پریس ریلیز (بینی پور نیپال)
۴۱/دسمبر بروز پیر
۴۱/دسمبر بروز پیر بعد نماز عصر نوتنواں کی دن کی تمام تبلیغی ودعوتی مصروفیات سے فارغ ہو کرحضور اشرف ملت مولانا سید محمد اشرف اشرفی جیلانی کچھوچھوی قومی صدر آل انڈیا علما ومشائخ بورڈ پروگرام کے مطابق انڈیا بارڈر سے ملحق نیپال کے قریبی علاقہ بینی پور،نزد بھیرہواں کے لیے روانہ ہوگئے،وہاں ایک دینی ادارہ سرگرم عمل ہے،جس کے صدر المدرسین حضرت مولانا اکبر علی صاحب ہیں۔مولانا ایک فعال اور سرگرم عالم دین ہیں،ادارہ دن دونی رات چوگونی ترقی کررہاہے،پچھلے دو سالوں میں جو کرونا سے شدید متاثر رہاہے،ایک مضبوط عمارت تعمیر کرلی ہے جو ان کی ذہانت اور رابطہ عامہ کی بین دلیل ہے۔نماز عصر مدرسے میں جب کہ نمازمغرب جدید تعمیر مسجد میں اد کی گئی جو کہ اہل محلہ کی دینی ضرورت کو دیکھتے ہوئے ایک پر شکوہ عمارت ہے، نماز مغرب کے بعد چند معتقدین کے گھروں میں جانا ہوا،وہاں ان کی فیاضی اور سخاوت کا بھر پور نظارہ دیکھنے کو ملا۔بعدنماز مغرب ناشتہ سے فارغ ہوتے ہی وقت کی قلت کودیکھتے ہوئے ہم بلا تاخیر جلسہ گاہ میں پہنچ گئے،جو شروع ہو چکا تھا۔
سب سے پہلے مولانا برکت حسین مصباحی پرنسپل جامعہ کاملیہ مفتا ح العلوم کولھوئی بازار نے افتتاحی خطاب کیا اور حضرت کی آمد کی غرض وغایت کو وضاحت کے ساتھ بیان کیا۔اور کہا کہ حضرت کی اس خطہ میں آمد خوش آئند ہے،انشاء اللہ ہم اس کی بر کتوں سے مالا مال ہو ں گے،کیونکہ آل رسول کی ذات ہراعتبا ر سے باعث خیر وبر کت ہو اکرتی ہے۔اس کے بعدفقیر اشرفی مقبول احمد سالک مصباحی قومی ترجمان آل انڈیا علما ومشائخ بورڈ اور بانی ومہتمم جامعہ خواجہ قطب الدین بختیار کاکی نئی دہلی نے صوفیا اور تصوف کے عنوان پر مختصر مگر جامع خطاب فرما یا اورکہاکہ بورڈ اور ورلڈصوفی فورم کا مقصد،صوفیا ئے کرام کی سیرت اور ان کی تعلیمات کو عوام اہل سنت تک پہونچا نا ہے،اور آج عالمی طاقتیں جس طرح مسلمانوں پر دہشت گردی کالیبل لگا رہی ہیں اس کا خاتمہ کرنا ہے۔فقیراشرفی نے عوام اہل سنت کی چشم کشائی کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سچائی ہے کہ اسلام کا دہشت گردی سے کچھ لینا دینا نہیں ہے،مگر اس حقیقت کو اگر کوئی جماعت اجاگر کرسکتی ہے تو وہ صوفیا کی جماعت ہے،اور یہی آل انڈیا علما ومشائخ بورڈ اور ورلڈ صوفی فورم کا مقصد ہے۔ اس دور میں حضور اشرف ملت کی ذات نعمت الٰہی سے کم نہیں ہے،ہمیں ا س نعمت کی قدر کرنی چاہیے،اور ان کی آواز پر اہل سنت کو لبیک کہنا چاہیے،ایسی شخصیتیں روزروز نہیں پید اہوتیں،حضرت کی ذات اپنے آپ میں ایک انجمن ہے،سیاست،قیادت،روحانیت اور سماجی ضرورت ہر میدان پر گہری نظر ہے،اور الحمد للہ انڈیا میں یہ تنظیم سترہ صوبوں میں سرگرم عمل ہے،بد عقیدگی حضرت کے نام سے کانپتی ہے،کیونکہ آپ ملت وسنت کے سچے نقیب ہیں۔
حضرت مولانا سید غلام حسین راشٹریہ علما کونسل(نیپال) نے بھی مختصر خطاب فرمایا اور کہا راشٹریہ علما کونسل ورلڈصوفی فورم کے بینر تلے پورے نیپال میں کام کرنے کے لیے تیار ہے،جس پر حضور اشرف ملت نے اپنے خطاب میں کہاکہ میں مولانا سید غلام حسین کو نیپال میں ورلڈ صوفی فورم کا ذمہ دار بنا تا ہوں،اور ان کواجازت دیتا ہوں کہ وہ نیپال میں ورلڈصوفی فورم کی برانچیز قائم کریں۔اور اس کے پیغام کو مسلمانان نیپال تک پہونچائیں اور سرپرست کی حیثیت سے حضرت شیر نیپال کو تجویز کرتا ہوں،جس پر شیر نیپال نے کھڑے ہو کر اس کی تائید کی اور اس ذمہ د اری کو بخوشی قبول کیا۔
آخر میں حضور اشرف ملت نے وقت کی تنگی کے باوجود تفصیلی خطاب فرمایا اور کہا کہ مومن کا نفس جب ذلیل ہو تا تو مومن کو عزت ملتی ہے اور جب مومن کا نفس عزت پاتا ہے تو مومن ذلیل ہوتا ہے، اسی لیے صوفیا اپنے نفس کو ہمیشہ ذلیل کرنے کی کوشش کرتے ہیں،تاکہ وہ خوش نہ ہونے پائے،نفس مومن کا سب سے بڑ ادشمن ہے،اور شیطان کا سب سے طاقت ور ہتھیا ر ہے،اس لیے اس کی فریب کاریوں سے بچنا ضروری ہے،اور یہ صرف اورصرف شیخ کامل کی صحبت سے ہی ممکن ہے۔انھوں نے کہا کہ جنت صرف پانچ روپے کے چندے سے ملنے والی نہیں ہے،جنت کے چاروں طرف تلواروں کی باڑھ لگی ہوئی ہے،اور اسے پار کرکے جانا ہے۔رضائے الٰہی حاصل کرنا ہی مومن کا مقصد حیات ہے۔
عقیدہ اہل سنت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہم اہل بیت سے ٹوٹ کر محبت کرتے ہیں،اور صحابہ کی تعظیم بھی ٹوٹ کر کرتے ہیں،عالمی پس منظر میں وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ ہم سنی صوفی مسلم ہیں صرف سنی نہیں،کیونکہ آج کل بدعقیدہ گروہ بھی اپنے آپ کو سی کہنے لگے ہیں،سنی صوفی مسلم کی پہچان عالمی سطح پر ہے،یہ صرف ہندوستان میں محدود نہیں،جو لوگ عطائے رسول خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ یا اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کو نہیں جانتے وہ بھی سنی ہیں مگر صوفی سنی ہیں۔
اشرف ملت کا خطاب بڑ اہی پر اثر ہوا انھوں نے کہا کہ زندگی میں حرکت وعمل ضروری ہے،ورنہ جمود طاری ہوجائے گا،جیسے ٹھرا ہوا پانی بد بودار ہوجا تا ہے ا سی طرح بے حس قومیں بد بودار ہوجاتی ہیں،ان کا فکر وعمل نا کارہ ہوجاتا ہے،ان کی صلاحیتیں مردار ہوجاتی ہیں،اسی لیے اللہ تعالی نے اپنے محبوب کی اولاد کا رزق دنیا کے کونے کونے میں پھیلا دیا ہے،کیونکہ حضرت فاطمہ زہر اطیبہ طاہرہ نے دعا فرمائی تھی اور کہا تھا کہ اے مولی میری اولاد کا رزق دنیا کے گوشے گوشے میں بکھیر دے،آج دنیا کے کونے کونے میں سادات کی مقدس جماعت پائی جاتی ہے،جیساکہ علامہ سالک مصباحی نے ابھی ابھی فرمایا ہے۔ہندوستان سے نیپال کی سرزمین پر قدم رکھنے کا مقصد ہی یہی ہے کہ صوفیائے کرام کے پیغامامن ومحبت کو اس سرزمین پر عام کیا جائے۔اسی لیے میں مولانا سید غلام حسین کو اجازت دیتا ہوں کہ وہ ورلڈ صوفی فورم کے بینر تلے نیپال میں فروغ تصوف کا کام کریں،میں ہر موڑ آپ کے ساتھ ہوں۔
شیر نیپال خلیفہ حضور أشرف ملت حضرت علامہ صوفی محمد صدیق صاحب قبلہ بھیرہواں، خلیفہ حضور أشرف ملت حضرت علامہ محمد غیاث الدین مصباحی استاذ مدرسہ عربیہ سعید العلوم یکما ڈپو لکشمی پور، مہراج گنج،، حضرت مولانا اکبر علی صاحب صدر مدرس مدرسہ ہذٰا، نیپال حافظ علاؤ الدین مولانا سرور عالم غلام مصطفیٰ انجینیر سفیر احمد رمضان علی حاجی شمشیر احمد وغیرہ نے پروگرام کوکامیاب بنانے میں ہر طرح سے تعاون پیش کیا۔
ترتیب وپیش کش:
مولانا مقبولا حمد سالک مصباحی
#Aiumb_Nepal #syedmohammadashraf #sufism #AIUMB #PROPHETOFHUMANITY #Muslims #india #WSF #islam #nepal_muslims
COMMENTS