HomeStatements

وسیم رضوی کی سیاسی مفاد کے لئے گھٹیا حرکت: سید محمد اشرف کچھوچھوی

آل انڈیا علماء ومشائخ بورڈ کا عدالتی کارروائی کا انتباہ نئی دہلی 13/مارچ(پریس ریلیز) وسیم رضوی کے قرآن کریم کی 26/ آیات کو قرآن پاک سے ہٹانے اور مذکور

آل انڈیا علماء ومشائخ بورڈ کا عدالتی کارروائی کا انتباہ
نئی دہلی 13/مارچ(پریس ریلیز)
وسیم رضوی کے قرآن کریم کی 26/ آیات کو قرآن پاک سے ہٹانے اور مذکورہ آیات کو دہشت گردی کو فروغ دینے کا سبب قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرنے پر آل انڈیا علما ومشائخ بورڈ کے قومی صدر و ورلڈ صوفی فورم کے چیئرمین حضرت سید محمد اشرف کچھوچھوی نے عدالتی کارروائی کی بات کہتے ہوئے عوام سے مشتعل نہ ہونے، احتجاج و مظاہرہ و جلسے اور سوشل میڈیا پر گالی گلوج نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ بورڈ کے صدر نے کہا کہ وسیم رضوی کی یہ حرکت صرف پبلیسٹی بٹورنے اور سیاسی مفادات حاصل کرنے کی غرض سے کی گئی گھٹیا حرکت ہے، ملحد وسیم رضوی نے قرآن کریم کے حوالے سے جو بد بختانہ اور گستاخانہ بیان دیاہے وہ کسی بھی طرح قابل قبول نہیں،یہ وہ مطالبہ ہے جس کی جرات وہمت پچھلی صدیوں میں بڑا سے بڑا دشمن اسلام نہیں کر سکا۔حتیٰ سرکار رسالت مآب کے زمانے میں اہل کتاب یہودونصاریٰ بھی نہ کر سکے۔افسوس کہ مسلمانوں کا ہمیشہ سے المیہ رہاہے کہ جوکام دشمن پوری طاقت وقوت کے باوجود نہیں کر سکتا اسے مسلمانوں میں سے دلال کھڑے کر کے کروانے کی کوشش کرتا ہے۔
حضرت نے مزید کہا کہ قرآن اللہ کی کتاب ہے اور رسول اکرم کا قیامت تک باقی رہنے والا معجزہ ہے جس میں تبدیلی کی ذرہ برابر بھی گنجائش نہیں،وسیم رضوی کی حرکت کوئی نئیبھی نہیں ہے،اس سے پہلے بھی کئی بار اسلام اور شعائر اسلام کے خلاف ایسی حرکتیں ہوتی رہی ہیں۔اسلام دشمن طاقتوں کو سب سے زیادہ تکلیف جس بات سے ہے وہ قرآن کا محفوظ ومامون ہو نا ہے،کیونکہ دنیا جہان کی کتا بیں بد ل گئیں مگر قرآن آج تک نہیں بدلااور یہ اس کی حقانیت کی دلیل ہے۔قرآن کریم میں صاف لکھا ہے کہ قرآن کو اللہ نے نازل کیا ہے اور وہی اس کی حفاظت کرنے والاہے۔لہٰذا قرآن پاک کا ایک لفظ بھی ادھر ادھر نہیں کیا جا سکتا۔ لیکن اس کا یہ بھی مطلب نہیں کہ ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہیں،بلکہ ہر قانونی طریقے سے اس کی مخالفت کی جائے،اس کے خلاف احتجاج درج کرایاجائے۔مگر صبر اور ہوش وحواس کادامن ہاتھ سے نہ جانے دیاجائے۔کسی بھی علاقے کے ذمہ داران جب آپ کو آواز دیں تو قانونی بالادستی قائم رکھتے ہوئے احتجاج میں شریک ہوں اور زیادہ سے زیادہ ضلع مجسٹریٹ اور گورنر کومیمورنڈم دیں۔اگر کورٹ میں کارروائی ہوتی ہے تو اس کو فالوکریں اور اپنا ہر ممکن تعاون پیش کریں۔

Husain Sherani

COMMENTS

WORDPRESS: 0
DISQUS: 0