HomeUncategorized

یوم جمہوریہ پرآل انڈیا علماء و مشائخ بورڈ کی صدارت و سرپرستی میں بچیوں نے دکھایا ہنر

جامعہ فاطمہ نسواں میں جشن یوم جمہوریہ کا انعقاد خوریجی، نئی دہلی (پریس رلیز) یوم جمہوریہ کا جشن ہر ہندوستانی کے لئے ایک قانونی، دستوری، ملکی اور سماجی

جامعہ فاطمہ نسواں میں جشن یوم جمہوریہ کا انعقاد
خوریجی، نئی دہلی (پریس رلیز)
یوم جمہوریہ کا جشن ہر ہندوستانی کے لئے ایک قانونی، دستوری، ملکی اور سماجی تہوار ہے۔ یہ وہ موقعہ ہے جس دن ملک کے مخلتف مذاہب، برادریوں، زبانوں، تہذیبوں اور علاقوں کے پھولوں کو دستور ہند کے گملے میں سجا کر ایک گلدستہ بنایا گیا تھا۔ 26 جنوری 1950 کو یہ دستور نافذ کیا گیا جس نے ملک کے ہر باشندے کو برابری کا حق دیا۔ان خیالات کا اظہار خوریجی خاص میں لڑکیوں کے ادارہ جامعہ فاطمہ نسواں کے ناظم جناب عرفان صاحب نے کیا۔
طالبات سے خطاب کرتے ہوئے ماہنامہ کنزلایمان کے مدیر مولانا ظفر الدین برکاتی نے کہا کہ ماضی کے آزادی اور انقلاب کی تاریخ میں اگر چہ مردوں کے تذکروں کا غلبہ ہے لیکن وہاں بھی خواتین کا خاطر خواہ رول موجودہ ہے۔جھانسی کی رانی لکشمی بائی اور بیگم حضرت محل کے نام قابل ذکر ہیں۔ دستور ہند تیار کرنے کے لئے 249 ارکان پر مبنی دستور ساز کمیٹی نے 7رکنی ایک صدارتی کمیٹی تشکیل دی تھی جس میں ایک خاتون اعجاز رسول کا نام بھی ہے۔دستور ہند کے نفاذ کے وقت ہندوستانی پرچم کی تزئین کا کام بھی ایک خاتون سریا طیب نے کیا تھا۔کل جب اکیسویں صدی کی تاریخ لکھی جائے گی تو اس میں سر فہرست نام ان خواتین کا ہوگا جنہوں نے شاہین باغ سے پورے ملک میں انقلاب کی شمع جلائی ہے۔
مولانا مختار اشرف نے اپنے خطاب کے دوران ماں کے قدموں کے نیچے جنت، بیوی کے حقوق، بہن کے فرائض اور بیٹی کی فضیلت پر قرآن آیات اور نبوی ارشادات کے حوالے سے روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ جس طرح اسلام کا دستور ہمارے لئے ضروری ہے اسی طرح ہمارے ملک کا دستور بھی ہمارے لئے واجب العمل ہے۔ کیونکہ اس پر عمل آوری کا حکم ہمیں ہمارا قرآن اور صاحب قرآن دیتے ہیں۔
نیا سویرا نیوز کے چیف ایڈیٹر عبد المعید ازہری نے اپنی گفتگو کے دوران کہا کہ خدا نے انسان کو صرف عبادت کے لئے نہیں پیدا کیا کیونکہ عبادت کے لئے تو فرشتوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔اور عبادت صرف نما ز روزہ اور دیگر فرائض نہیں ہیں۔بلکہ ایک انسان کی زندگی کسی دوسرے کے لئے باعث تکلیف نہ ہو اور ہر فرد کی زندگی میں خدا کی مخلوق سے محبت اور اس کے لئے درد ہو یہ بھی عبادت اور خدا کی اس میں رضا بھی ہے۔ہر وہ علم جس سے خود کی ذات اور ارد گرد کے ماحولیات میں مثبت تبدیلی نہ آئے وہ سودمند نہیں ہے۔
پروگرام کے اخیرمیں آل انڈیا علماء و مشائخ بورڈ صدر دفتر کے ترجمان محمد حسین شیرانی نے دستور ہند کا پہلا صفحہ پڑھ کر اس کی حفاظت کا عزم و عہد لیا۔ بورڈ دہلی کے سکریٹری سید شاداب حسین رضوی نے شکریہ ادا کیا۔ پروگرام میں جامعہ فاطمہ نسواں کی طالبات شبانہ ناز،کہکشاں مزمل نے یوم جمہوریہ اور شہریت ترمیمی قانون پر تقریریں کیں، کنیز نوری،جنت الفردوس، سائمہ شاکر،اقرا عثمان،منتشا محسن، فرح اعجاز اور نعیمہ نیاز نے قومی ترانہ، گیت، نظم پیش کئے۔پروگرام میں محمد عظیم اشرف، منا بھائی، عبد القیوم، حافظ قمرالدین، حافظ سلیم الدین جامعہ کے اساتذہ، استانیہ، دیگر ذمہ داروں کے علاوہ جامعہ کی طالبات اور خوریجی علاقہ کی ذمہ دار خواتین موجود تھیں۔

Abdul Moid Azhari

COMMENTS

WORDPRESS: 0
DISQUS: 0