اگست 6, 2024، منگل، نئی دہلی آل انڈیا علماء و مشائخ بورڈ کے قومی صدر اور ورلڈ صوفی فورم کے چیئرمین حضرت سیّد محمد اشرف کچھوچھوی نے ہمسایہ ملک بن
اگست 6, 2024، منگل، نئی دہلی
آل انڈیا علماء و مشائخ بورڈ کے قومی صدر اور ورلڈ صوفی فورم کے چیئرمین حضرت سیّد محمد اشرف کچھوچھوی نے ہمسایہ ملک بنگلہ دیش میں پھیلی ہوئی بدامنی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی قیمت پر تشدد کو پھیلنے سے روکنا ہوگا ورنہ اس کا فائدہ ہمارے ملک میں نفرت کا ایجنڈا پھیلانے والے لوگ اُٹھا کر بھارت میں ماحول خراب کرنے کے لیے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے بنگلہ دیش سے آنے والے ویڈیو اور تصاویر انٹرنیٹ پر پھیل رہی ہیں اور جس طرح کی اشتعال انگیز باتیں کی جا رہی ہیں، اس سے امن کو خطرہ ہے۔ بھارت سرکار کو اس پر ہر ممکن کنٹرول لگانا چاہیے۔
حضرت نے کہا کہ انتہاپسند جو بنگلہ دیش کی جیلوں میں تھے یا جو ممنوع ہیں وہ بھی اب سڑکوں پر آ گئے ہیں اور مظاہرین کی آڑ میں اپنا کام کر رہے ہیں جس سے پورے خطے کی امن کو خطرہ ہے۔ بنگلہ دیش کا بھی اصل نظریہ محبت اور امن ہی ہے لیکن وہاں بھی نفرت پھیلانے والے لوگ سرگرم ہیں اور موقع کا فائدہ اُٹھا کر اپنا گھناؤنا کام کر رہے ہیں۔ ایسے میں محبت کرنے والوں کو ہوشیار رہنا چاہیے اور امن قائم کرنے کے بھرپور کوشش کرنی چاہیے۔
ہم تماشہ دیکھنے والوں میں سے نہیں ہو سکتے، اس لیے حکومت کو بھی گہری سوچ بچار کر کے کوئی فیصلہ کن پالیسی پر کام کرنا ہوگا اور ہمسایہ ملک میں امن بحال کرنے کے ساتھ جمہوریت کی بحالی کے لیے کام کرنا ہوگا۔ اس پر نظر بنائے رکھنی ہوگی کہ انتہا پسندانہ نظریات کو فروغ نہ مل سکے ورنہ یہ تباہ کن ہوگا۔ انہوں نے بنگلہ دیش کے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ زمین پر فساد نہ پھیلائیں اور امن کی بحالی کے لیے کام کریں۔ ساتھ ہی سوشل میڈیا پر فعال لوگوں سے بھی تحمل سے کام لینے کی بات کہی۔
COMMENTS