HomeUncategorized

اسمبلی آف گرین کونڈوا کے زیر اہتمام ”خانقاہ اشرفیہ پونہ“کا سنگ بنیاد

اشرف ملت حضرت سید محمد اشرف اشرفی جیلانی نعیمی کچھوچھو ی کاتاریخی د ورہ پونہ January 28,2021 اسمبلی آف گرین کونڈوا کے زیر اہتمام ”خانقاہ اشرفیہ پونہ“ک

اشرف ملت حضرت سید محمد اشرف اشرفی جیلانی نعیمی کچھوچھو ی کاتاریخی د ورہ پونہ January 28,2021
اسمبلی آف گرین کونڈوا کے زیر اہتمام ”خانقاہ اشرفیہ پونہ“کا سنگ بنیاد رکھا گیا،اور آل انڈیا علما ومشائخ بورڈ کی”چنچوڑ پمپری شاخ“کا قیام بھی عمل میں آیا۔

پونہ صوبہ مہاراشٹرا کی، ممبئی کے بعد دوسراصنعتی وتعلیمی مرکز ہے،فی الحا ل پونہ کا کل رقبہ 15,642کیلو میٹر ہے۔اور کل آبادی تقریبا 9,924,224ہے۔تعلیمی تناسب 87%ہے۔اس شہر میں کثرت سے مسلمان آباد ہیں،جگہ جگہ مساجد کے مینار ے دکھائی دیتے ہیں،قدیم پونہ سٹی اسلامی تہذیب وتمد ن کا عظیم مرکز ہے۔ملک کے کو نے کونے سے مسلمان کاروبار اورملازمت کے لیے پونہ کا رخ کرتے ہیں۔پونے میں بڑی بڑی کمپنیاں ہیں،پونہ پورے ملک میں تعلیمی ہب کے طور پر جا نا جاتا ہے۔لاکھوں طلبہ ملک کے کونے کونے سے کمپٹیشنز کی تیاری کے لیے یہاں آتے ہیں۔پونہ یونیورسٹی ملک کی ٹاپ یونیورسٹیوں میں شمار ہوتی ہے،پونہ میڈیکل کالج ایک معیاری میڈیل کالج ہے۔شہر کے اطراف میں کثرت سے رئیل اسٹیٹ کا کاروبار پھل پھول رہاہے۔پونہ ملک کے تیزرفتار ترقی یافتہ شہروں میں سے ایک ہے۔اس کی آب وہوا انتہائی صحت افزا ہے۔ٹمپریچرنہایت مناسب ہے،ممبئی سے ایک سو اسی کیلو میٹر کی دوری پر جانب مشرق واقع ہے۔مسلمان زیادہ تر بھنگار اور مزدوری کے کاروبار سے جڑے ہوئے ہیں۔چنچوڑ پونہ شہر کا مغربی کنارہ ہے،اسی سے متصل کدل واڑی بھی آبا دہے جو مسلم اکثریتی کاروباری علاقہ ہے۔ممبئی کی طرح پونہ کامسلمان بھی مذہبی وملی لحاظ سے کافی بیدار اور ترقی پسند ہے،اسی لیے اس شہر کی جانب علما وائمہ بھی کافی توجہ دیتے ہیں۔
پونہ ایک زمانے سے روحانی طور پر کافی پیاسا تھا۔اور اس انتظا ر میں تھا کہ کوئی فرزند مخدوم سمناں آکرکے ان کی روحانی بے چینی کا مدا وا کرے۔بار ہا حضور اشرف ملت سے اس سلسلے میں پونہ کے اشرفی عقیدت مندوں کی جانب سے گز ارش کی گئی تھی کہ حضرت اشرف ملت کچھ وقت پونہ کو بھی عطا فرمائیں مگر حالات کی وجہ سے تاخیرہوتی رہی،بالآخر ماہ جنوری کے آخر میں پونہ والوں کی قسمت جاگ اٹھی اوراسمبلی آف گرین (ٹرسٹ) کی درخواست پرحضرت اشرف ملت نے وقت عطا فرمادیا۔پروگرام کے مطابق 27جنوری کی شب میں حضور اشرف ملت کی پونہ میں آمد ہوئی اور 28جنوری بروزجمعرات کی صبح /11بجے ہڑپ سر میں اسمبلی آف گرین ٹرسٹ کی جانب سے خانقاہ اشرفیہ شیخ اعظم سرکارکلاں کا سنگ بنیا د رکھا گیا،جس میں مسلمانان اہل سنت خصوصا سلسلہ اشرفیہ کے دیوانوں نے جو ش وخروش کے ساتھ حصہ لیا۔جوں ہی حضور اشرف ملت نے سنگ بنیاد رکھا،نعرہائے تکبیر ورسالت سے فضا گونج اٹھی۔حضرت نے سنگ بنیاد رکھنے کے بعد خانقاہ کی وسعت وترقی کے لیے دعا فرمائی۔ جمعہ کے دن ہڑپ سر ہی میں نماز جمعہ کی امامت فرمائی اورشاندار اصلاحی ودعوتی خطاب فرمایااور حالات حاضرہ کے حوالے سے مسلمانوں کی چشم کشائی فرمائی۔اور کہاکہ یہ وقت کواب غفلت میں سونے کانہیں جہد مسلسل اور دعی پیہم کا وقت ہے،جو قومیں سوتی ہیں انھیں زمانہ ہمیشہ کے لیے سلا دیتا ہے۔
جمعہ کی شام میں ”ہڑپ سر“ ہی میں سنگ بنیادسے منسوب جلسہ عام ہوا جس میں پونے کے مختلف علاقوں کے علما وائمہ اور عوام اہل سنت نے بھر پور حصہ لیا۔حضرت اشرف ملت کا ولولہ انگیز بیان ہوا،بیان کاموضوع تھا ”خانقاہوں کی تعمیر اوراصلاح سماج میں ان کا کرداراورہماری ذمہ د اریاں“یہ ایک انتہائی کامیاب جلسہ تھا،حضرت کے خطاب سے لوگوں کے دل ودماغ روشن ہوگئے،اور ہر شخص کی زبان پر حضرت کی دل نشین گفتگو کا چرچا تھا۔ اسمبلی آف گرین کونڈواپونے شہر کی ایک فعال فلاحی ورفاہی مسلم ٹرسٹ ہے جو بر ابر مسلمانوں کی فلاح وبہبود،تعلیم وتربیت اور دعوت وتبلیغ کا کام کاتر رہتا ہے۔خصوصا بزرگان دین کے ایام اور اعراس مبارکہ کو بڑے ہی اہتمام سے مناتا رہتا ہے۔اہم اسلامی مواقع جسیے ربیع الاول شریف،گیارہویں شریف،محرم الحرام شریف،جلوس غوثیہ وغیرہ کی مناسبت سے

جلسے جلوس اور قرآن خوانیاور اذکر واذکار کی محافل کاانعقاد کرتی رہتی ہے۔ خانقاہ کے سنگ بنیاد کاکام بھی اسی ٹرسٹ کی سربراہی میں عمل میں آیاہے۔
ہفتہ کے دن پونے کے مشہور بزرگ حضرت سبحان شاہ ولی رحمۃ اللہ علیہ کے آستانے پر حاضری ہوئی۔اسی آستانے پرایک چھوٹی سی مگر خوبصورت مسجد ہے جس میں بمشکل دس پندرہ لوگ ہی سماسکتے ہیں مگرالحمد للہ یہاں بھی سو سے زائد افراد فر ط عقیدت میں حضرت کی زیارت کی غرض حاضر ہوئے۔یہاں پر حضرت نے خلیفہ اول حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ کی عظمت وفضیلت کے موضوع پر زبرد ست خطاب فرمایا اور ہفتہ کی شام جامع مسجد چنچوڈ میں جلسہ عام ہوا جس میں مولانا فیض احمد اشرفی مہراجگنجوی اور مسجد کے اہم ذمہ دار جناب محفوظ خان اشرفی کواجازت وخلافت عطا فرمائی اور یہ پونہ کا آخری جلسہ تھا۔جس کی تفصیل الگ سے شایع ہوچکی ہے۔
حضور اشرف ملت کی ذات وہ ذات ہے جس نے دور جد ید میں تصوف اسلامی کااحیا کیا۔لوگوں میں تصوف کے تئیں بید اری پیدا فرمائی،لوگوں میں یہ احساس ہو اکہ تصوف ہی ہماری روح ہے،تصوف ہی اصلاح معاشرہ کا اہم عنصر ہے۔آ پ کی تقریر معمول کے مطابق انتہا ئی موثر اور عبرت انگیز ہوتی ہے،قرآنی وسنت سے استدلال آپ کا طرہ امتیا ز ہے،اپنی بات کو ہمیشہ منقولات کے ساتھ ساتھ معقولات اور تاواریخ وسیر سے مزین فرماتے ہیں،گفتگو فرماتے ہیں تو لگتاہے کہ پھول جھڑ رہے ہیں۔آپ کی تقاریر کا عام طور پر موضوع محبت الہی،خدمت خلق،تعلق مع اللہ،تو بہ وانابت،اور روز آخرت کی جزا وسز ہوا کرتی ہے۔اس موقع سے آپ نے جو سب سے اہم بات کہی وہ یہ تھی کہ نفرت کسی سے نہیں،محبت سب کے لیے۔آپ نے فرمایا کہ محبت ہی وہ جو ہر ہے جو دشمن کو بھی دوست بنا دیتا ہے،صوفیا نے اسی جو ہر کو کام میں لاتے ہوئے سرزمین ہند میں لاکھوں لوگوں کو حلقہ بگوش اسلام کر دیا۔
حضور اشرف ملت کی انھیں خوبیوں کی وجہ سے پورا ملک اس انتظا ر میں ہوتا ہے کہ حضور اشرف ملت اپناقیمتی وقت عطا فرمادیں۔حضرت کی موجودگی کسی بھی کانفرنس کی کامیابی کی ضمانت ہوتی ہے۔اور آپ کے دیگر تبلیغی دوروں کی طرح الحمد للہ پونہ کایہ سہ روزہ دورہ بھی بڑاہی مصروف اور متبرک رہا۔جہاں بھی گئے ہر طرف سے پروانوں کاہجوم اکٹھا ہو گیا،ہر آنے والا اپنی پریشانی،اپنی مسئلہ بیان کرتا،حضرت اپنی عادت کریمانہ کی بنیا د پر سب کی باتیں توجہ سے سماعت فرماتے۔اور ہر کسی کوتسلی واور دعائیں دیتے رہے۔دیکھتے ہی دیکھتے ایک ہفتے کا وقت کسیے گزر گیا،پتہ ہی نہیں چلا۔سلسہ اشرفیہ کی توسیع واستحکام کا سلسلہ بھی جاری رہا۔مساجد میں مصلیان کی خواہش پرنمازوں کی امامت بھی فرمائی،بچوں کے سر پر دست شفقت بھی پھیر ا،تعویذات ونقوش بھی تقسیم فرمائے۔اور خانوادہ اشرفیہ کے تبرکات اور فیوض وبرکات کو کوب خواب لٹا یا۔
لیکن جیسا کہ ابتدا عرض کیا گیا کہ دورہ کا اصل مقصد اسمبلی گرین کونڈوا کے زیر اہتمام خانقاہ اشرفیہکا ہڑپ سر میں سنگ بنیاد اورآل انڈیا علما ومشائخ بورڈ کی تعمیر وتوسیع تھی اس لیے حضور اشرف ملت کی قیادت وسرپرستی میں اس کی”چنچوڑ پمپری شاخ“ کاقیام بھی عمل میں آیا۔اور ا س کو مزید مستحکم کر نے کے لیے اہم افراد سے رابطہ کیاگیا اور ان کی سرکردگی میں اہم مشاورتی میٹنگس بھی رکھی گئیں، جس میں شہر کے ملی وقومی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیااورپونہ میں بورڈ کی تعمیر وترقی کے اسباب وذرائع پر بھی غوروخوض کیا گیا۔شہر پونہ کے اہم علما وائمہ اور سرکردہ ارباب فکر وخرد اور باشعور افراد نے دل چشپی کے ساتھ اس نشست میں شر کت کیا اوراپنے مفید مشوروں سے نواز اور قوم وملت کی فلاح وبہبود کے لیے لائحہ عمل تیار کرنے میں اپنا کردار اداکیا۔حضور اشرف ملت نے آل انڈیا علما ومشائخ بورڈ پونے کی ذمہ د اری مولانا فیض احمد اشرفی خطیب واما م جامع مسجد چنچوڑکو عطا فرمائی۔
اس موقع سے علماومشائخ اورائمہ مساجد پونہ نے اشرف ملت کی ذہانت وقیادت اور بورڈ کی ملکی وعالمی حیثیت پرمکمل اعتماد کااظہار کیا اور کہاکہ حضور اشرف ملت کی ذات ایک عظیم نعمت خداوندی ہے۔اللہ تعالی جب کسی قوم سے خوش ہوتاہے تو اس کیا ندر حجور اشرف ملت جیسا نڈر لیڈر اور قائد بھیج دیتا ہے۔حضور اشرف ملت نے پونے کی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ پونے کی معاشی وملی شراکت داری کے بغیر کوئی مذہبی وملی تنظیم وتحریک ترقی نہیں کر سکتی۔جس سے اہل پونہ نے اتفاق کیا۔
ہمدرد قوم وملت عالی جناب محفوظ خان ٹرسٹی جامع مسجد چنچوڑنے کہا کہ یوں تومتعدد صوبوں میں آل انڈیا علما ومشائخ کی برانچیز کام کر رہی ہیں۔مگر چونکہ شہر پونہ ممبئی کے بعد مہاراشٹرا کااہم معاشی اور مذہبی مرکز ہے اس لیے یہاں پر بورڈ کو فعال کرنا انتہائی ضروری ہے۔خلیفہ حضور اشرف ملت مولانافیض احمد مہراج گنجوی صاحب اشرفی خطیب وامام جامع مسجد چنچوڑ(پونے)نے کہا کہ موجود ہ دور تنظیم وتحریک اور اجتماعیت کا دور ہے۔تنظیم کے بغیر ہماری تما م تر کوششیں رائیگاں چلی جاتی ہیں۔اور جس نتیجہ کی ہم توقع رکھتے ہیں،وہ بر آمد نہیں ہوتا۔مولانا نے کہا کہ قوم وملت کی بد حالی کے لیے طبقہ علما ومشائخ ہی سب سے زیادہ ذمہ دار ہے۔اسے اپنی ذمہ د اریوں کا احساس کر نا ہوگا۔اور یہ طبقہ جتنا جلد اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرے گا قوم وملت کے حق میں اتنا ہی بہتر ہوگا۔خانقاہ اشرفیہ پونے کے صدر مولانا عرفان اشرفی خلیفہ حضور اشرف ملت وصدر اعلیٰ اسمبلی آف گرین کونڈوا پونے نے کہا کہ یہاں کامسلمان جب کسی کام کو ٹھان لیتا ہے تو اسے کرکے ہی دم لیتاہے۔پونہ مہاراشٹراکی تمام تنظیموں کی توجہات کامرکزہے،اس لیے اس سے جد ارہ کر تنظیم کوچلایا نہیں جاسکتا۔خانقاہ اشرفیہ پونے کے نائب صدرمولانا عمران اشرفی خلیفہ اشرف ملت ونائب صدر اعلیٰ اسمبلی آف گرین کونڈوا پونے نے اہل مجلس کے مشوروں سے مکمل طور پر اتفاق کیا اور کہا کہ ہمیں دامے درمے قدمے سخنے بورڈ کو جلد سے جلد فعال کرنا ہے۔ اسی ایجنڈے کے تحت علمائے اہل سنت پونہ نے اپنے اپنے مفید مشوروں سے نواز کرحضرت کے دورے اور پروگراموں کو کامیاب کیا جس کے لیے بورڈ ان حضرات کامشکور ہے۔
یاد رہے اس سے قبل حضرت اشرف ملت کا 2017میں عرس سبحان شاہ ولی رحمۃ اللہ علیہ کے سالانہ عرس کے موقع پر پونہ کادورہ ہو چکا ہے۔اس موقع سے آپ نے حضرت عمران احمد اشرفی اور حضرت عرفان احمد اشرفی برادران کواجازت وخلافت عطا فرمائی تھی۔یہ دونوں برادران حضور اشرف ملت کے بے لوث سپاہی ہیں،اور برابر فیضان اشرفی سے اہل پونہ کو سیراب کرنے کا پروگرام بناتے رہتے ہیں۔مولانا عرفان اشرفی ایک فعال شخصیت کے مالک ہیں اور اسمبلی آف گرین کے صدر اعلیٰ بھی ہیں،اور آپ کے برادر اصغر مولانا عمران اشرفی صاحب نائب صدر ہیں۔اور اب جب کہ علامہ فیض احمد اشرفی جیسا بے باک اور طاقت ور عالم دین اور مبلغ حضرت کے دامن کرم سے جڑ چکا ہے تو امید قوی ہے کہ اب زیادہ رفتار کے ساتھ دعت وتبلیغ اور سلسلہ اشرفیہ کے فروغ واستحکام کا کام ہوگا۔اللہ تعالی ان کو دارین کی سعادتوں سے مالا مال فرمائے۔آمین
ترتیب وپیش کش:
گدائے اشرفی
مقبول احمد سالک مصباحی

COMMENTS

WORDPRESS: 0
DISQUS: 0