ہر طرح کی دہشت گردی اور ظلم کے خلاف احتجاج ہے محرم الحرام : سید محمد اشرف کچھوچھوی

HomeUrdu News Articles

ہر طرح کی دہشت گردی اور ظلم کے خلاف احتجاج ہے محرم الحرام : سید محمد اشرف کچھوچھوی

محرم ہمیں ظلم کا ساتھ کسی بھی قیمت پر نہ دیناسکھاتا ہے یکم اگست 2022، نئی دہلی آل انڈیا علما و مشائخ بورڈ کے بانی و صدر اور ورلڈ صوفی فورم کے چیئر

محرم ہمیں ظلم کا ساتھ کسی بھی قیمت پر نہ دیناسکھاتا ہے
یکم اگست 2022، نئی دہلی

آل انڈیا علما و مشائخ بورڈ کے بانی و صدر اور ورلڈ صوفی فورم کے چیئرمین حضرت سید محمد اشرف کچھوچھوی نے سب سے ذکر حسین علیہ السلام میں شامل ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ محرم ہمیں ہر سال یاد دلاتا ہے کہ چاہے کتنی بڑی قیمت بھی کیوں نہ اداکرنی پڑے ہمیں کبھی بھی ظلم کا ساتھ نہیں دینا ہے اور نہ ظالم کی مدد کرنی ہے۔کربلا میں حضرت امام حسین علیہ السلام نے اپنا پورا گھر قربان کر دیا پوری دنیا میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی جہاں 6 ماہ کے بچے نے بھی شہادت کا نذرانہ پیش کیا ہو، لیکن امام کے صاحبزادے حضرت علی اصغر جن کی عمر صرف 6 ماہ تھی، نے قربانی دے کر دنیا کو بتا دیا کہ اس سے بڑی مصیبت اور کیا ہو سکتی ہے کہ پورا گھر شہید ہو گیا،جنگ کے بعد بھی مسلسل ظلم کیا گیا،خیموں میں آگ لگائی گئی،ظالموں کے ذریعہ عورتوں اور بچوں کے ساتھ بد سلوکی کی گئی۔
حضرت نے کہا کہ کربلا صرف ایک جنگ کا نام نہیں ہے بلکہ یہ ایک ایسا مدرسہ ہے جو ظلم کے خلاف کسی بھی حال میں عدل و انصاف کے ساتھ کھڑا ہونا سکھاتا ہے، کربلا ہمیں سکھاتا ہے کہ ظلم چاہے کتنا طاقتور ہو لیکن اس کی قسمت مٹ جانا ہے، یہی وجہ ہے کہ آج کوئی بھی نہیں جانتا کہ یزید پلید کی قبر کہاں ہے، لیکن حسین علیہ السلام کا چرچا ہر گلی، ہر گاؤں، ہر شہر اور ہر ملک میں باقی ہے، حسین علیہ السلام کے ماننے والے، ان کا چرچا کرنے والے دینا کے ہر کونے میں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ظلم و جبر کو مٹ جاناہے، کچھ وقت کے لیے ایسا لگ سکتا ہے کہ ظالم جیت میں ہے لیکن یہ ہماری بھول ہے، اسی بات کو ہمیں ہر سال یاد دلانے کے لئے محرم آتا ہے جب حق پرست اور ظلم وظالم کی مخالفت کرنے والے ذکر حسین کی صدا بلند کرتے ہیں تاکہ دنیا سمجھ لے کہ کوئی ظالم ہمیشہ نہیں رہے گااور نہ ظلم باقی رہے گا لیکن ظلم کے خلاف لڑنے والے کا نام باقی رہے گا۔کسی بھی صورت میں آنے والی مصیبتوں سے نہ گھبرائیں اور ظلم کا خاتمہ کرنے کے لئے قربانی سے پیچھے نہیں ہٹناہے، ظلم کسی کے بھی ساتھ ہواور ظالم کوئی بھی ہو ہمیں ظلم کرنے والے ظالم کے خلاف کھڑا ہونا ہے اور مظلوم کی حمایت اس کی ذات و مذہب پوچھے بغیر کرنی ہے۔
حضرت نے کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام نے فرمایا کہ ”ظلم کے خلاف جتنی دیرسے اٹھو گے اتنی ہی زیادہ قربانیاں دینی پڑیں گی” اس لیے سب کو چاہیے کہ ذکر حسین میں شامل ہوں، قانون کی پاسداری کریں اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں اور محرم کا پیغام عوام تک پہنچائیں تاکہ لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ کربلا کیا ہے اور حسین علیہ السلام کی ذات کیا ہے، اس موقع پر مظلوموں کا خاص خیال رکھا جائے، ایسے لوگ جن کے گھر والے پیسوں کی وجہ سے اپنے پیاروں کی ضمانت نہیں کروا سکتے ان کی مدد کریں۔ ان کی ضمانت کروائیں، درخت لگائیں، غریبوں کو کھانا کھلائیں، پیاسوں کو پانی پلائیں اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے پیغام امام حسین علیہ السلام کو عام کریں، نہ ظالم بنیں، نہ ظالم کا ساتھ دیں اور نہ ظلم کو برداشت کریں بلکہ اس کے خلاف آواز بلند کریں۔ قانون توڑنا ظلم ہے اس کا خیال رہے کیونکہ قانون توڑنے سے فساد ہوتا ہے اور امن کی فضا خراب ہوتی ہے جو کہ کھلا ظلم ہے لہٰذا اس بات کا خیال رہے۔

COMMENTS

WORDPRESS: 0
DISQUS: 0