HomeUncategorized

یزید کے نام کا نعرہ لگانے والے انسانیت کے دشمن: سید محمد اشرف

ستمبر،18 کچھوچھہ، امبیڈ کر نگر۔ آل انڈیا علماء و مشائخ بورڈ کے صدر اورورلڈ صوفی فورم کے چیئرمین حضرت سید محمد اشرف کچھوچھوی نے خانقاہ اشرفیہ شیخ اعظ

ستمبر،18 کچھوچھہ، امبیڈ کر نگر۔ آل انڈیا علماء و مشائخ بورڈ کے صدر اورورلڈ صوفی فورم کے چیئرمین حضرت سید محمد اشرف کچھوچھوی نے خانقاہ اشرفیہ شیخ اعظم سرکار کلاں میں عرس مخدوم اشرف جہانگیر سمنانی رحمۃ اللہ علیہ کے ایک پروگرام میں بولتے ہوئے پاکستان میں یزید زندہ باد جیسے ناروں کے ساتھ نکالی گئی ریلی کی پر زور مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ جولوگ یزید زندہ باد کا نعرہ لگا رہے ہیں وہ اہل بیت کے دشمن یعنی امن کے دشمن اورپوری انسانیت کے دشمن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نہ ہی صحابہ کرام کی شان میں گستاخی برداشت کرسکتے ہیں اور نہ ہی اہل بیت کی شان میں گستاخی،ان کی شان پر ہماری جان قربان ہے، دنیا میں جس طرح کے حالات بن رہے ہیں ایسے میں دشمنوں کے پیسوں پر پلنے والے اس طرح کی باتیں اٹھا رہے ہیں جس سے ہمارے دل کو تکلیف ہو اور لوگ سڑکوں پر آمنے سامنے آجائیں اور اپنے اصل مقصد اتحاد اور امن سے بھٹک جائیں۔
انہوں نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے حالیہ معاہدے کو اس سارے واقعے کی وجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا،چونکہ اتحادبین المسلمین سے اسلام کے دشمنوں کو خطرہ ہے،انہیں لگتا ہے اگر یہ ایک جگہ ہوئے تو انہیں ترقی سے نہیں روکا جا سکتا ہے، لہٰذا کبھی آصف اشرف جلالی جیسے فتنے باز جناب فاطمہ سلام اللہ علیھاکی شان میں گستاخی کرتا ہے اور اس کے بعد آصف رضا علوی کا حضرت ابو بکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شان میں گستاخی کرنا اسی کڑی کا ایک حصہ ہے، ایسے لوگوں کو اپنی صفوں سے باہر نکالنا ہوگا یہ امن کے دشمن ہیں اور غیروں کے ہاتھ میں کھیلنے والے بے ضمیر لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی ایک عجیب اتفاق ہے کہ یہ دونوں جو اب تک چھپے ہوئے یزیدی پیروکار خاموش تھے باہر نکل پڑے اور ان دونوں کا نام بھی ایک ہی ہے۔
پاکستان میں جس طرح کا مسلکی ہنگامہ کھڑا ہوا ہے اس سے ہم ہندوستانی مسلمانوں کو ہوشیار رہنا چاہئے اور اپنے ملک میں بدامنی کے ہر ممکن خطرے کو پہلے سے بھانپ کر اس کو اٹھنے نہیں دینا چاہئے جو کچھ بھی اس وقت ہو رہا ے یہ غیر ملکی سازش کا حصہ ہے جس کے ذریعہ ہمیں اپنے اصل مقصد سے بھٹکا کر ترقی سے روکا جا رہا ہے،ہم ایسی ہر سازش کی پرزور مخالفت کرتے ہیں اور ایسے لوگوں سے ہوشیار رہنے کی اپیل کرتے ہیں، ہمیں اپنے ملک میں ایسے لوگوں کی سوچ کو پنپنے نہیں دینا ہے تاکہ ہمارے ملک کی فضا خراب نہ ہو۔

COMMENTS

WORDPRESS: 0
DISQUS: 1